کیا خبر تھی دل میں یوں بس جاؤ گے
اس قدر نزدیک میرے آؤگے
دیکھ لینا اب نہ کو ئی بھول ہو
ورنہ ساری زندگی پچھتاؤ گے
خود بخود ہو جائے گا روشن دماغ
ٹھوکروں پر ٹھوکریں جب کھا ؤ گے
پھر کریں گے تبصرہ حالات پر
سامنے حالات کو جب لاؤ گے
حسن کے دعوے ہیں بیشک عارضی
عشق کو ثابت قدم ہی پاؤ گے
میں کبھی یہ سوچ بھی سکتا نہ تھا
عمر بھر عاصم کو یوں تڑ پاؤ گے

91