| دن برے ہیں بھلے بھی آئیں گے |
| وہ چلے ہیں چلے ہی آئیں گے |
| جو پرندے سویرے ہی نکلیں |
| اب تو وہ دن ڈھلے ہی آئیں گے |
| آنکھ میں دھول ڈال جو نکلے |
| وہ دو آنکھیں ملے ہی آئیں گے |
| اب میں کیوں توڑوں یاروں سے ناطہ |
| جو بھی کر لوں گلے ہی آئیں گے |
| مستقل ان کا کوئی پتا تو ہو |
| ان سے پھر ہم ملے ہی آئیں گے |
| کیوں کِیے جاتے ہو تم غم ماہی |
| جو بکے ہیں بکے ہی آئیں گے |
معلومات