دن برے ہیں بھلے بھی آئیں گے
وہ چلے ہیں چلے ہی آئیں گے
جو پرندے سویرے ہی نکلیں
اب تو وہ دن ڈھلے ہی آئیں گے
آنکھ میں دھول ڈال جو نکلے
وہ دو آنکھیں ملے ہی آئیں گے
اب میں کیوں توڑوں یاروں سے ناطہ
جو بھی کر لوں گلے ہی آئیں گے
مستقل ان کا کوئی پتا تو ہو
ان سے پھر ہم ملے ہی آئیں گے
کیوں کِیے جاتے ہو تم غم ماہی
جو بکے ہیں بکے ہی آئیں گے

7