روز و شب کی دعا تھے پہلے |
ہر اک ادا کی صدا تھے پہلے |
عرصے سے کچھ دیکھا نہیں ہے |
وہ ہی تو میری نگاہ تھے پہلے |
یکسر کیوں اسے برا میں سمجھوں |
وہ بھی اہلِ وفا تھے پہلے |
مٹی مٹی سا جو گھر ہے یاں |
وہ رونق کی فضا تھے پہلے |
اسکے علاوہ ہوں کچھ بھی نہیں میں |
وہ سبھی کچھ مرے سوا تھے پہلے |
معلومات