کوئی شکایت ہے، کہہ مجھ کو
گر ہے محبت! تو سہہ مجھ کو
تم کو اڑا لے جاؤں لیکن
دکھتی نہیں کوئی رہ مجھ کو
شوق نے ریت بنا ڈالا ہے
چھان لے اب تہہ در تہہ مجھ کو
ضبط سے روکے ہیں اشک اپنے
دیجو مت کوئی شہہ مجھ کو
زیست سے ناطہ بنا رہے میرا
زیست سے بھی پیاری رہ مجھ کو

0
36