تاریخ بھی حیراں ہے اس شخص کی فرقت میں
دنیا نے کبھی جس کو خاطر میں نہیں لائی
یہ بات بھی لکھ دی ہے تاریخ کے پنّوں میں
اس جیسی کوئی ہستی دوبارہ نہیں آئی
شکوہ ہے مجھے تم سے اقبال ؒ کے شاہینوں
ہستی ہے تری کیسی دنیا پہ نہیں چھائی
بے گرد جوانوں سے اک لمحہ مری یاری
ثانی ؔ ہے گوہ اللہ مجھ کو تو نہیں بھائی

1
79
شکریہ