کچھ سناؤ کرونا برا تو نہیں
گر برا ہے بڑا پھر مجھے اے مرے
ہمنوا سن ذرا
یہ کرونا کہاں
ساتھ دنیا یہاں
ماں محبّت وفا
ہر مرض کی دوا
جان و دل، مال و زر
یاں برادر ،پدر
ہے یہاں سب مگر
زندگی مختصر
ہے یہاں سے وہاں کا سفر
مختصر ،مختصر
ایک دن آئے گا
دھوپ چھٹ جائے گی
ابر چھا جائیں گے
یاد کر وہ جہاں
تو اکیلا وہاں
آس کوئی نہیں
ساتھ کوئی نہیں
ہر محبّت خفا ،ہر مرض ہر سزا
جان و دل، مال وزر
ہیں کدھر ، ہیں کدھر
وہ برادر ،پدر
ہیں کدھر، ہیں کدھر
اک وبا سے جو تم اس قدر ہو ڈرے
"کتنا ڈرنا خدا سے تمھیں چاہیے "۔

0
77