میرا ہر لمحہ بنا اک فغان تیرے جانے کے بعد
زندگی ہوئی ویران، تیرے جانے کے بعد
تھمی ہر خوشی جیسے، اجڑ سا گیا جہان
بکھرنے لگا مکان، تیرے جانے کے بعد
جو کل تک تھا ممکن، ہوا آج بے اثر
مٹا ہر ایک امکان، تیرے جانے کے بعد
جلے ہر طرف ارماں، بہی ہر نظر کا رنگ
بنا درد کا نشان، تیرے جانے کے بعد
یہ دل اب بھی کہتا ہے، شاید تُو لوٹ آئے
رہا دل میں یہ گمان، تیرے جانے کے بعد
؎ حیدرؔ کوئی امید، رہی پھر کہاں باقی
بس آنکھوں میں ہے طوفان، تیرے جانے کے بعد

0
1
15
جناب - غزل دریف کے بغیر ہو سکتی ہے قافیے کے بغیر نہیں
آپ کے اس کلام کا قافیہ کیا ہے ؟

0