خاموش ہی بیٹھے گا محشر میں جنوں میرا
رعبِ خدا کے آگے ہو کیسے زباں یہ باز

0
1
32
اثر صاحب - اس شعر کا مطلب سمجھائیں گے؟
خاموش ہی بیٹھے گا محشر میں جنوں میرا
رعبِ خدا کے آگے ہو کیسے زباں یہ باز

اگر یہ ہوتا "رعبِ خدا کے آگے ہو کیسے زباں دراز" تب تو سمجھ میں آتا کہ حشر میں رعبِ خدا کے سامنے مرا جنوں زبان درازی نہیں کر سکتا -

مگر ہو کیسے زباں یہ باز؟ اس میں باز کے ساتھ رہے کے بغیر جملہ نا مکمل ہے لیکن اگر اسے صحیح بھی مان لیں تو اس کا کیا مطلب ہوا - آپ کہہ رہے ہیں رعبِ خدا کے آگے وہ کیسے باز رہے گا ؟ اوپر تو آپ نے لکھا ہے کہ وہ خاموش ہی بیٹھے گا -

0