چاند دیکھا ستارے دیکھے
خوب صورت نظارے دیکھے
بیچ دریا میں ہم نے اکثر
چھوڑ جاتے سہارے دیکھے
موجِ غم کی لپٹ میں آکر
جلتے ،دریا ، کنارے دیکھے
عشق کی رہ میں ہوتے رسوا
ماں کے اکثر دُلارے دیکھے
اپنے آنگن پہ بادلوں کے
برق پاشی اشارے دیکھے
اتنی مرشد عمر نہیں ہے
جتنے ہم نے خسارے دیکھے
دل کی بستی میں ہم نے ساغر
جلتے بجھتے شرارے دیکھے

0
121