آیا ہے لٹ کے دیکھو رسالت کا کاروان
زخمی ہیں آیتیں سبھی زخمی ہے کُل ازان
نا کر قبول ہم کو مدینہ اے جاں پناہ
پردیس میں لُٹا کے جو آئے ہیں ہم جہان
پہچان اے مدینہ کہ ہم ہیں نبی کے آل
کرب و بلا میں اُٹھ گئے سر کے وہ سائیبان
کرب و بلا سا ہو گیا روضہ رسول کا
دکھلائے بیٹیوں نے تھے جب قید کی نشان
بکھرے ہیں خاک میں مِرے ہکتا حسین لال
امت نے مار ڈالے ہیں اکبر سے وہ جوان
کرتا رکھا ہے قبر پہ زینب نے یہ کہا
بس یہ بچا کے لائی ہوں بھیا کو نانا جان
شفقت مدینہ سارا ہی آہوں سے بھر گیا
حالِ قفس وہ جب کیا تھا سجاد نے بیان

0
168