ہم جہاں جاتے
غم وہاں جاتے
ڈھونڈنے کوئی
جانِ جاں جاتے
تشنہ تھے لب تو
کس کے ہاں جاتے
کھودنے پھر کیا
اک کنواں جاتے
جس جگہ آئے
دے اذاں جاتے
چھوڑ کے دل پھر
سب بُتاں جاتے
ٹوٹتے پتّے
لے خزاں جاتے
کاش نہ طارق
پھر وہاں جاتے

0
15