حبیبِ ذاتِ واحد ہیں نبی میرے نبی میرے
صمد کے پیارے قاصد ہیں نبی میرے نبی میرے
جو لائے بحرِ ظلمت میں خدا سے شمع نورانی
وہ سیلِ کفر کا رد ہیں نبی میرے نبی میرے
یہ ہادی سب کے رہبر ہیں انہی سے نبض ایماں کی
فصیلِ شرک پر زد ہیں نبی میرے نبی میرے
نبی سے خلقِ یزداں کو ملی تعلیم قرآں کی
خُلق میں اوج کی مَد ہیں نبی میرے نبی میرے
حسیں جو اعلیٰ عترت نے کھلائے گل ہیں کربل میں
سخی اُس آل کی جد ہیں نبی میرے نبی میرے
عُلیٰ ہیں رتبے میں آقا عُلو تحتِ قدم اُن کے
جو جانیں فوق کی حد ہیں نبی میرے نبی میرے
ہیں بخشیں ان کو مولا نے دنیٰ کی خلوتیں محمود
وہ واحد رب کے شاہد ہیں نبی میرے نبی میرے

47