بُنتے ہیں کاج, غوثِ جَلیؓ نائبِ علیؑ
رکھتے ہیں لاج, غوثِ جَلیؓ نائبِ علیؑ
ملکِ کرم میں شہرِ سخاوت میں دیکھیے
کرتے ہیں راج, غوثِ جَلیؓ نائبِ علیؑ
لطف و عطا و فضل کا, دیکھو تو کیا حَسین
ہے امتزاج، غوثِ جَلیؓ نائبِ علیؑ
اقطاب و اولیا کو اور ابدال کو تِری
ہے احتیاج، غوثِ جَلیؓ نائبِ علیؑ
ہیں تورے آستاں پہ مہاراج بھی فقیر
تم ہو دِھراج غوثِ جَلیؓ نائبِ علیؑ
دوشی ہُوں, پاپی ہُوں مَیں, کرم کار آپ ہیں
رکھیے لِہاج غوثِ جَلیؓ نائبِ علیؑ
بیمارِ قلبِ زار کا, بیمارِ روح کا
بس ہے علاج، غوثِ جَلیؓ نائبِ علیؑ
شاہدؔ بڑے ادب سے جُھکاؤ سَرِ وِلا
آتے ہیں آج, غوثِ جَلیؓ نائبِ علیؑ

11