کبھی راس مجھ کو یہ آئے محبت |
کبھی پھر مجھے یہ جلائے محبت |
سکوں بھی ملے اور بے چینیاں بھی |
شب و روز مجھ کو ستائے محبت |
یہ شوقِ تمنا یہ آوارگی سی |
کہ خود سے جو خود کو بھلائے محبت |
چھپائے ہیں قدرت نے جو ہر قدم پر |
کہ رازِ جہاں یہ بتائے محبت |
کہ خوشیاں اسی کی ہوں مرہون میری |
غموں کے بھی نغمے سنائے محبت |
یہ پھولوں کی خوشبو غموں کے یہ کانٹے |
مری زندگی کو سجائے محبت |
کہ رنگوں کی دنیا رہے ہر طرف ہی |
کہ ہر سمت بکھری یہ جائے محبت |
کہ اب تو ہمایوں ملے جو یہ تجھ کو |
تری زندگی پر یہ چھائے محبت |
ہمایوں |
معلومات