اب سمجھ میں آیا ہے
عمر رائیگاں کر کے
خود سے پوچھتا ہوں اب
جب وقت تھا سمجھنے کا
کیوں سمجھ نہیں آیا ؟
راستہ غلط تھا وہ
کاش میں رکا ہوتا
پوچھ ہی لیا ہوتا
پوچھ ہی نہیں پایا
کارواں غلط تھا وہ
کوئی تو بتا دیتا
کارواں وہ خود گم تھا
مجھ کو کیا پتا دیتا
کون آسرا دیتا
آنکھ دیکھتی تو تھی
پر سراب دکھتے تھے
کان گونجتے تو تھے
کچھ نہیں وہ سنتے تھے
دل کو تھا مگر معلوم
راستہ جو اپنا تھا
خود کشی کا رستہ تھا
خود کو مارنے پر دل
تل گیا تھا ایسے ہی
کاش دل بتا دیتا
کاش میں رکا ہوتا !!!

64