عرشِّ بریں کا مان ہے قُم کی زمین پر
مولا رضا کی جان ہے قُم کی زمین پر
فتوے عزاء پہ کہتے ہیں ان لوگو کیلئے
تلوار بے میان ہے قُم کی زمین پر
دینِ خدا کو بیچنے والوں کا ہے ہجوم
ہو بند جو دکان ہے قُم کی زمین پر
دیدار کرنے آتے ہیں جن و ملائکہ
سجدے میں آسمان ہے قُم کی زمین پر
صائب کا اِس طرح سے مقدر سنور گیا
روشن جو سائبان ہے قُم کی زمین پر۔

0
54