پہلے دیا ہم ایک ہوا میں جلائیں گے
پھر تجھ کو دوست اپنی کہانی سنائیں گے
کوئی بھی یاد بچ نہ سکی حادثات سے
اب ساری عمر ہم تری یادیں بچائیں گے
مجھ کو اگر خدا نے یہ طاقت دی روزِ حشر
ہم خود ہی پھر ترے لیے جنت سجائیں گے
جو مشکلیں دکھائی ہیں ہم کو نصیب نے
جب بھی کبھی ملے تو بتا کر رلائیں گے
ہم آج ایک دوسرے سے وعدہ کر لیں یہ
بچوں کے پیار پر نہیں قدغن لگائیں گے

0
68