نعرئے جہد کا انکاری ہے فن کاری ہے |
چاہے وہ جتنا عزاداری ہے فن کاری ہے |
مسند و منبر و محراب سے اے مسلم بچ |
جو صدا اب وہاں سے آتی ہے فن کاری ہے |
تم کو دھوکے میں کہیں ڈال نہ دیں مال و رسد |
اہلِ لشکر کی جو تیاری ہے فن کاری ہے |
بشر کا جو مذاق یوں اڑاتے ہیں |
یہ کون لوگ ہیں کہاں سے آتے ہیں |
جو زندہ ہیں انھیں تو یہ ستاتے ہیں |
مرے ہوؤں کی قبروں کو سجاتے ہیں |
مقابلہ ہے آج بھی یزید سے |
مگر حسین پر یہ صرف روتے ہیں |