| جو دل میں ہے اس کو بیاں کر تو دیکھو، |
| محبت کی شمعیں جلا کر تو دیکھو |
| کبھی میرے پہلو میں آ کر تو دیکھو، |
| ذرا پاس اپنے بلا کر تو دیکھو |
| ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں، |
| نئے راستے کچھ بنا کر تو دیکھو |
| جو قسمت میں ہوگا، وہ مل ہی رہے گا، |
| فقط اپنا دامن بچھا کر تو دیکھو |
| یہ دنیا ہے فانی، یہاں کیا ملے گا؟ |
| خدا سے لگن تم لگا کر تو دیکھو |
| سحر ہوگی اک روز اپنے نصیب میں بھی، |
| اندھیروں سے دل کو بچا کر تو دیکھو |
| غمِ زندگی سے یونہی کب ڈرو گے، |
| خوشی کے بھی نغمے سنا کر تو دیکھو |
| "ندیم" اب یہ کیسی اداسی ہے دل میں، |
| کبھی مسکرا کر دکھا کر تو دیکھو |
معلومات