مدینہ ہے مولا دلوں کا قرار
چلیں ہم مدینے چلیں میرے یار
ہے حسنِ نبی سے حسیں یہ چمن
عطائے نبی ہے دہر کی بہار
کرم کر دے داتا برائے نبی
درودِ نبی ہو حسیں روزگار
مدینے میں مجھ کو اقامت ملے
یہ چاہت ہے میری اے پروردگار
ہے جانا مدینے میں ناشاد ہوں
یہ چاہے حزیں من چلوں بار بار
مدینے کے گلشن میں بلبل بنوں
جو پیارا ہے نوری نبی کا دیار
یہ محمود بھی ہے فدائے نبی
عطا کر دے اس کو سکون و قرار

0
6