| کب سے رہ پر مری پلکوں کو بچھا رکھا ہے |
| حسرتِ دید میں سینہ کو جلا رکھا ہے |
| ہوش اڑنے لگے ہیں تب سے مرے ہوش ربا |
| "جب سے تُو نے مجھے دیوانہ بنا رکھا ہے" |
| باخبر کیوں نہ صنم چاہنے والا بھی ہو |
| کس اداسی کے سبب حال گِرا رکھا ہے |
| زیرِ لب گرچہ تبسم ہے، مگر دل ہے بجھا |
| آتِشِ غم کو جہاں بھر کے چھپا رکھا ہے |
| فرد وہ جوہرِ یکتا ہو سکے گا ناصؔر |
| موجِ ہستی کو یہاں جس نے مٹا رکھا ہے |
معلومات