| وفاؤں کی زباں بولوں تو کیسے |
| لٹا میرا جہاں بولوں تو کیسے |
| سلگتے دل سرِ دیوارِ گریہ |
| میسر اب کہاں بولوں تو کیسے |
| دھندلکوں میں کہیں گم ہیں سویرے |
| نہیں کوئی نشاں بولوں تو کیسے |
| دلوں میں دفن رازوں کے دفینے |
| کبھی کھوجے جہاں بولوں تو کیسے |
| سبھی ڈوبیں گے گر ڈوبی یہ کشتی |
| مسافر، بادباں بولوں تو کیسے |
| خرابے میں بدلتا جا رہا ہے |
| یہ شہرِ بے اماں بولوں تو کیسے |
معلومات