| شام آتے ہی ایسی گرد چلے |
| دل میں وحشت بدن میں درد چلے |
| رستے کتنے اداس دکھتے ہیں |
| اک ہوا سی جو سرد سرد چلے |
| گھر کے حالات اور غمِ جاناں |
| ایسے میں کیسے کوئی مرد چلے |
| دہر میں رستۂِ جنوں کہ جہاں |
| اپنی باری پہ فرد فرد چلے |
| اک نہتَّا ہے سامنے خود کے |
| آئینے میں سراپا درد چلے |
معلومات