حرم سے اک صدا آئی حضور آئے حضور آئے
صبا پیغام یہ لائی حضور آئے حضور آئے
ضعیفوں نے سکوں پایا یتیموں نے کہا اتنا
سعادت ہم نے یہ پائی حضور آئے حضور آئے
اندھیرا چھٹ گیا سارا معطر ہے فضا ساری
دہر میں روشنی آئی حضور آئے حضور آئے
سواری آپ کی اقصیٰ میں پہنچی شان و شوکت سے
ہویٔی واں پھر پذیرائی حضور آئے حضور آئے
روانہ جس گھڑی آقا ہوۓ مکّہ سے یثرب کو
مدینے سے صدا آئی حضور آئے حضور آئے
سنو تم غور سے طالب چمن کے گوشے گوشے سے
ہر اک گل سے صدا آئی حضور آئے حضور آئے

0
182