قعرِ دریا سے اُٹھا لائے ہو موتی
کتنے دام ہیں اِس کے بولو اور تولو
کتنی مشکل ہے سہی ڈھونڈتے پھرتے رہے
غم کا دفتر نا ہی کھولو اور تولو

0
68