قعرِ دریا سے اُٹھا لائے ہو موتی |
کتنے دام ہیں اِس کے بولو اور تولو |
کتنی مشکل ہے سہی ڈھونڈتے پھرتے رہے |
غم کا دفتر نا ہی کھولو اور تولو |
قعرِ دریا سے اُٹھا لائے ہو موتی |
کتنے دام ہیں اِس کے بولو اور تولو |
کتنی مشکل ہے سہی ڈھونڈتے پھرتے رہے |
غم کا دفتر نا ہی کھولو اور تولو |
معلومات