نینوں سے نیر بہے جاتے ہیں
تیرا دردِ جدائی سہے جاتے ہیں
انتطارِ یار میں میرا دم نکل رہا ہے
بار ہا زمانے سے کہے جاتے ہیں
نہ جانےکب ختم ہوگی شبِ ہجر
نہ جانے کب ملے جاتے ہیں

0
5