مجھ سے کہانی اپنی چھپائی نہ جا سکی
بس آسماں تلک یہ دہائی نہ جا سکی
----------------------------------------------
کوشش کے باوجود چراغاں نہ ہو سکا
تیرے بغیر بزم جمائی نہ جا سکی
----------------------------------------------
کیا خاک دردِ دل کو پروتے ہو سانس میں
میری غزل تو آپ سے گائی نہ جا سکی
----------------------------------------------
تم ہی دل و دماغ پہ چھائے ہو ہر گھڑی
پہلے یہ بات تم کو بتائی نہ جا سکی
----------------------------------------------
اس دل پہ جس کا راج رہا ہے تمام عمر
کمرے میں اس کی فوٹو لگائی نہ جا سکی
----------------------------------------------
یارو کچھ اس لیے بھی رہے دور دور ہم
حالت یہ اپنی اُس کو دکھائی نہ جا سکی
----------------------------------------------
شوقِ سفر تو کب کا ہوا ہے تمام شُد
مانی یہ اپنی آبلہ پائی نہ جا سکی

24