دل سے نکلی ہوئی آہوں کا بیاں ہے اردو
بےزباں اشک کے دھاروں کی زباں ہے اردو
ذوق مومن کے تصور کی ہے یہ حسن پری
میرو غالب کے تغزل کا نشاں ہے اردو
اپنے لہجے میں بسا رکھی ہے ممتا کی لہر
لفظ و احساس کے جذبات کی ماں ہے اردو
رنگ و خوشبو سی لہکتی ہے نزاکت اسکی
پھول بوٹے کی اداؤں میں نہاں ہے اردو
گیت غزلوں سے منور ہے فضائیں اسکی
بزمِ احساس میں تاروں کا سماں ہے اردو
شیرنی گھلتی ہے کانوں میں صدا سے اسکی
ہرسو ملتی ہے محبت ہی جہاں ہے اردو

0
51