عشق بھی تو کمال کرتا ہے
جینا آخر محال کرتا ہے
عقل کہتی ہے تو سنبھل کے چل
عشق کا دل خیال کرتا ہے
اس کی آنکھیں ہمیں بتاتی ہیں
کوئی ان سے سوال کرتا ہے
عمر بھر سامنے رہے جس کے
کب ہمارا خیال کرتا ہے
فاصلہ جب کبھی کریں اس سے
تب ہمارا خیال کرتا ہے
پیار کا زہر گھولنے والا
غم سے آخر نڈھال کرتا ہے
GMKHAN

0
8