مت اب بنائیں صورتیں بہانے کی
قسم نبھائیں آپ اپنے آنے کی
جب آپ آئیں گے تو یہ دل و نگاہ
ہے میری چاہ، راہ میں بچھانے کی
سبھی دِیے بُجھانے میں لگے ہیں، تم
سبیل کچھ کرو دِیا جَلانے کی
کبھی نہ پیرِ حق کی راہ چھوڑنا
بس اِک یہی ہے راہ خُلد جانے کی
لو، اُس نے کر دی نا سُنی بھی اَن سُنی
تمہیں پڑی تھی حالِ دل سُنانے کی
اے شاہؔد اشک کوئی دم تو روک لے
وہ بات کر رہے ہیں لوٹ آنے کی

0
90