سجائے دہر کو ثنا مصطفیٰ کی
سخی آنِ ہستی نبی جانِ ما کی
منور ضحیٰ سے جہاں کے ہیں منظر
عطا جو جہاں کو ہے اس دلربا کی
گئی ساری ظلمت جو طاغوت کی تھی
چمک ہے جہاں میں نبی کی ضیا کی
ہیں انعامِ قدرت نبی پاک سے سب
خلق پر ہے رحمت انہی کی عطا کی
ہے ڈنکا جہاں میں نبی مصطفیٰ کا
دہر میں حرارت ہے صلے علیٰ کی
گراں فیض ہر دم ہیں آلِ نبی کے
سدا شان اونچی ہے جن کے گدا کی
ہے بیمارِ عشقِ نبی پاک جو بھی
اے محمود اس کو غرض کب دوا کی

40