مجھےآزاد ہونا ہے
سمندر کی روانی سے
کنارے کی کہانی سے
مجھے آزاد ہونا ہے
مجھے آزاد ہونا ہے
گل و بلبل کے قصے سے
ہر اک بے روح حصے سے
مجھے آزاد ہونا ہے
مجھے آزاد ہونا ہے
مظالم کے فسانے سے
قفس سے آشیانے سے
کسی کا دل دکھانے سے
مجھے آزاد ہونا ہے
مجھے آزاد ہونا ہے
وڈیروں کی سیاست سے
فقیروں کی کرامت سے
بھکاری کی خجالت سے
مجھے آزاد ہونا ہے
مجھے آزاد ہونا ہے
منافق کی دلیلوں سے
قصیدوں سےاپیلوں سے
لہو پیتے قبیلوں سے
مجھے آزاد ہونا ہے
تو پھر آباد ہونا ہے
مجھے آزاد ہونا ہے

0
19