پیکرِ رشد و ہدایت حضرتِ آفاق ہیں
منبعِ جود و سخاوت حضرتِ آفاق ہیں
نور سے پر نور چہرہ لب تبسم ریز ہے
مالکِ حسن و صباحت حضرتِ آفاق ہیں
وہ تفکر وہ تدبر وہ تکلم کی ادا
شیخ احمد کی عنایت حضرتِ آفاق ہیں
واقفِ اسرارِ کل اہلِ سخن کے پیشوا
صاحبِ کنز الکرامت حضرتِ آفاق ہیں
قلب کے احوال پر ہوتی بصیرت کی نظر
کشف کی رکھتے وہ حالت حضرتِ آفاق ہیں
آپ سے ضوبار میری زیست ہے مولیٰ مِرے
علم و فن میری مہارت حضرتِ آفاق ہیں
اے تصدق آپ رکھتے ہیں تصوف میں کمال
رہبرِ راہِ ولایت حضرتِ آفاق ہیں

0
178