فروزاں ستارہ دہر کا ہوا
قدم اس میں خیر البشر نے رکھا
درخشاں ہے یہ اب کراں سے کراں
ملی مصطفیٰ سے اسے ہر ضیا
گئی تیرگی اس جہاں سے گئی
پیامِ نبی ہے دلوں کی شفا
زمانے کو گوناں ملا اہتمام
ملا اس دہر کو بڑا رہنما
محبت سے سینہ خلق کا سجا
مروت سے بھائی ہے بھائی بنا
کرم سے نبی کے سجی انجمن
حسیں جس سے سارا چمن ہو گیا
ہیں دانِ نبی سے زمان و مکاں
اے محمود ان کا ذکر ہے عُلیٰ

26