اس دل پہ میرے آقا تیری نظر رہے |
جس کی حزیں کے من کو ملتی خبر رہے |
آساں ہیں مبزلیں پھر کوئی جہان ہو |
تیری عطا اے داتا ساتھی اگر رہے |
دنیا کے اس چمن سے جانا ہے ایک روز |
قائم کریم میرے ایماں مگر رہے |
کل ظلمتوں کو قاطع نورِ مبین ہے |
اس دل میں پیارے سرور یہ جلوہ گر رہے |
سب دیکھ لوں نظارے شہرِ مدینہ کے |
لیکن حدف طلب کا یہ سنگِ در رہے |
مانا خطائیں کی ہیں کوئی مفر نہیں |
سرکار نامہ میرا یوں درگزر رہے |
رونق نبی کے در کی تیرے نصیب ہو |
محمود شرط یہ ہے نیچی نظر رہے |
معلومات