نفس قابو تو بلاوا بھی ہو شاہاں میرا
منتظر ہے درِ فردوس پہ رضواں میرا
حکمِ رب اور ہو سنت پہ عمل پھر کیسے
دو جہاں میں بھی چمک جائے نصیباں میرا
شانِ مومن طلبِ دین سے ظاہر ہوتی
فکرِ امت سے ہی ہو قلب جو رخشاں میرا
شیخِ مرشد کی اطاعت میں مٹادوں خود کو
من مراتب کے لئے پاؤں بھی کوشاں میرا
دینِ اسلام کی خاطر ہی ہیں جزبے ناصؔر
واسطے حق کے رہے سینہ یہ رقصاں میرا

0
74