نہیں برا ہے یہ دیس اپنا، ہیں بس برے سے یہ لوگ اس میں
کسی کو لالچ کسی کو طاقت، کہ سب کو لاحق ہیں روگ اس میں
ہے جو بھی اٹھتا وطن کی خاطر مٹائے جاتے ہیں اس کو شاطر
عجب ادا ہے عوام کی یاں، منائے جاتے ہیں سوگ اس میں
نہیں جُھکوں گا کھڑا رہوں گا، بنائے حق پر اڑا رہوں گا
وہ ہر نظر سے ہی گر گیا ہے، لیئے ہیں جس نے یہ جوگ اس میں

56