خود وقت بھی عذاب میں ہم بھی عذاب میں
سہتا ہے ہم کو شوق سے، ہم اس کو سہتے ہیں
کوئی خلا ہے ذہن میں اک بے دلی سی ہے
چل زیبؔ آج خود سے کوئی بات کہتے ہیں

0
61