خواب تھے پائندہ و تابندہ کیسے
پھر ہوئی ہے نیند یہ شرمندہ کیسے
میں تو آئینے میں خود کو کوستا ہوں
لوگ مل لیتے ہیں یہ آئندہ کیسے
شفقت عزیز

0
11