زرد رُتوں میں پُھول کِھلانے آیا ہوں |
مَیں دھرتی گلزار بنانے آیا ہوں |
لوگ وہاں پر بیٹھے ہیں تاریکی میں |
مَیں جِس گھر میں دیپ جلانے آیا ہوں |
تعبیریں کیسی ہوں، تیری قِسمت ہے |
مَیں آنکھوں میں خواب سجانے آیا ہوں |
جن کو چھوڑ دیا ہے شہر کے لوگوں نے |
اُن لوگوں سے ہاتھ ملانے آیا ہوں |
مَیں آنکھوں میں اشکوں کا سیلاب لئے |
اِس دھرتی کی پیاس بُجھانے آیا ہوں |
میرے مالک میرے نطق میں برکت دے |
لوگوں کو احساس دلانے آیا ہوں |
مانؔی مجھ کو لڑنا ہے ہر ظالم سے |
مظلوموں کا ساتھ نبھانے آیا ہوں |
معلومات