شبیر کے حضور عریضہ لئے ہوئے
ہاتھوں میں اپنا اپنا وظیفہ لئے ہوئے
سینے پہ داغِ ماتمِ مولا حسین ہیں
ہم کربلا کو جائیں گے نوحہ لئے ہوئے

28