تُو جو رکھتا ہے ہنر خوب ستانے والا |
ہم بھی رکھتے ہیں جگر سوز کمانے والا |
تھا ترا دعوی ترے دل میں اتر آیا ہوں |
پھر ترا کیوں ہے یہ انداز زمانے والا |
وہ جو سانسوں میں ہے پنہاں کوئی جادو تیرے |
کون آئے گا تجھے راز بتانے والا |
تجھ کو احساسِ اذیت تو تبھی ہو گا جو |
تجھ کو مل جائے کوئی آگ لگانے والا |
یہ تری خام خیالی ہے کہ تجھ کو پھر بھی |
مل ہی جائے گا کوئی پھول کھلانے والا |
اب کوئی تجھ کو ملے گا نہ ہمایوں جیسا |
نہ کوئی دور محبت کا ہے آنے والا |
ہمایوں |
معلومات