یہ زندگی اے مولا آقا کے نام ہو
صلے علیٰ ہے نغمہ جو وردِ عام ہو
مولا انا فناہ ہو اُن کے خیال میں
ہر آن نعت اُن کی پڑھتا غلام ہو
جاری ثنا نبی کی دونوں جہاں میں ہے
قائم رہے سدا یہ بالائے بام ہو
صد شکر میرے مولا جو مصطفیٰ ملے
بطحا میں حاضری بھی ہر صبح شام ہو
مسجد نبی میں مولا بیٹھا رہے حزیں
سارے جہاں میں زینت آقا کے نام ہو
اب یاد آ رہی ہے اُس شہر کی فضا
فدوی پہ میرے مولا اب فضلِ تام ہو
ہو در گزر کریمی محمود کی خطا
حاضر نبی کے در پر ادنیٰ غلام ہو

6