جانِ ہستی مصطفیٰ ہیں وجہہ کن صلے علیٰ
خبریں جن کی لے کے آئے پہلے تھے جو انبیا
ہے مدینہ تھا جو یثرب آمدِ سرکار سے
محزنِ جود و سخا یعنی حبیبِ کبر یا
آنکھیں بینا ہو گئیں ان کے لعابِ پاک سے
شمعِ حق پیارے مسیحا دردِ دل کی ہیں دوا
مامنِ غم جو نظارہ ہے شکستہ قلب کو
وہ ہے حسنِ الضحیٰ عکسِ جمالِ کبریا
جان و دل ہے قرباں میرا شہرِ جاناں کے لیے
نور کی سرکار جس جا اور گھرانہ نور کا
ہے مدینے جان میری جلوہ گاہِ طور سن
گم ہے یادِ دلربا گر زندگی ہے بے مزہ
مضطرب رہتا ہے یہ من ہجر میں سرکار کے
کب بلاوا لے کے آئے جانِ جاں سے پھر ہوا
آرزو محمود تیری جستجو صبح و مسا
دوسریٰ میں ہے نگینہ روضہ ہی دلدار کا

15