دینی علوم کے ہیں جو ساگر بنے ہوئے |
اخلاق کے بھی ہیں وہی پیکر بنے ہوئے |
ملت کی پاسداری میں پائی ہو فوقیت |
دینِ مبین کے ہیں مفکر بنے ہوئے |
افسوس! انقلاب کی تحریک مر چکی |
"مدت ہوئی قفس کو مرا گھر بنے ہوئے" |
خوف و ہراس کے تلے جینا کٹھن یہاں |
آزردہ آجکل سبھی رہبر بنے ہوئے |
تاثیر فکروں میں کہیں ناصؔر تو باقی ہے |
بیداری کے سبب ہیں جو گوہر بنے ہوئے |
معلومات