گزرے دِنوں میں جانِ جاں تم کون تھے میں کون تھا
کچھ یاد کر وہ داستاں تم کون تھے میں کون تھا
جو مرتے تھے اک دوجے پر بے چین رہتے رات بھر
آخر ہوئے جو رائگاں تم کون تھے میں کون تھا
جن کے دلوں کی دھڑکنیں اب جم گئیں ہیں سردی سے
جو ساتھ تھے پچھلی خزاں تم کون تھے میں کون تھا
حالات کے گرداب میں بکھرا دلوں کا کارواں
اجڑا ہمارا ہر گماں تم کون تھے میں کون تھا
وہ عشق کا پہلا سفر وہ وصل کے دن یاد ہیں ؟
جو تھے کبھی یک جا یہاں، تم کون تھے میں کون تھا
اب سوچتا ہوں رات دن، کیا تھی حقیقت خواب کی
تھا کون کس کا مہرباں تم کون تھے میں کون تھا
جو عشق کے صحرا میں بھی سپنے گلوں کے دیکھتے
تھے درد سے جو نیم جاں تم کون تھے میں کون تھا
مجھ کوسمجھ آئی نہیں اب تک شرارت لمحوں کی
تھا کیا ہمارے درمیاں تم کون تھے میں کون تھا

49