ملتی ہے دل کو راحت حاجی علی کے در پر
ہوتی ہے پوری حاجت حاجی علی کے در پر
مچھلی ہے کرتی مدحت حاجی علی کے در پر
چل دیکھ! یہ کرامت حاجی علی کے در پر
چہرے پہ آتی فرحت حاجی علی کے در پر
رب نے ہے دی وہ برکت حاجی علی کے در پر
حاجی علی کے صدقے رب نے ہے پوری کر دی
مانگی ہے جو بھی منّت حاجی علی کے در پر
صبح و مسا فرشتے آتے سلامی دینے
اللہ کی ہے رحمت حاجی علی کے در پر
ان کے طفیل بگڑی ہر بات بن گئی ہے
ہم پر ہوئی عنایت حاجی علی کے در پر
تسکینِ قلب ملتی دکھ درد میں تصدق!
مٹتی ہے دل کی کلفت حاجی علی کے در پر

0
25