مجھ کو دیکھنے والی آنکھیں
چاہت سے ہیں خالی آنکھیں
اِک دِن پتھر ہو جائیں گی
رستہ دیکھنے والی آنکھیں
اّس کے ہونٹوں پر جو تِل ہے
کرتی ہیں رکھوالی آنکھیں
میرے خوابوں میں آتی ہیں
سبز سنہری کالی آنکھیں
دل نے اک طوفان اُٹھایا
آنکھوں میں جب ڈالی آنکھیں
اّن آنکھوں میں دیکھ نہ پایا
رکھ کے ہاتھ چھپا لی آنکھیں
مانی سے کیا مانگ رہی ہیں
غم سے چُور سوالی آنکھیں

0
61