میرے لبوں پہ دیکھیے شدت کی پیاس ہے
بستی میں پانی صرف مداری کے پاس ہے
یکبارگی ملی ہیں مجھے اتنی نعمتیں
غم ہے الم ہے حزن ہے حسرت ہے یاس ہے

0
23