ایک طوفاں چھپا کے بیٹھے ہیں
دل کے ارماں دبا کے بیٹھے ہیں
کیوں الجھتے ہو ہم سے تم صاحب
ہم تو سب کچھ گنوا کے بیٹھے ہیں

0
4